صوبہ بھرکے تمام چڑیاگھروں اور وائلڈلائف پارکس میں موجود جانوروں اور پرندوں کی دیکھ بھال کا نظام عالمی معیار سے ہم آہنگ کرنے کیلئے ان کی ہیلتھ کیئر کاریکارڈ ڈیجیٹل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ،یہ ریکارڈ انہیں دی جانیوالی ادویات ، مختلف وٹامنز اور منرلز پر مشتمل فوڈ سپلیمنٹ اور خون کے نمونوں کی رپورٹس پر مبنی ہوگا ۔
ڈائریکٹر جنرل جنگلی حیات و پارکس پنجاب خالد عیاض خان نے یہ بات یہاں اپنے دفتر میں جانوروں اور پرندوںکی بہتر دیکھ بھال اور انہیں موسمی اثرات سے محفوظ رکھنے کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی جس میں ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف ہیڈ کوارٹرز محمد نعیم بھٹی ، ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف پبلسٹی اینڈ ریسرچ سیل عامر مسعود ،ڈائریکٹر لاہور چڑیا گھر حسن علی سکھیرا سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے ۔
انہوںنے کہا کہ چڑیاگھروں اور وائلڈلائف پارکس میں موجود جانوروں اور پرندوں کو گرمی کی موجودہ شدید لہر سے بچانے کیلئے خصوصی اقدامات کئے جائیںاور اس حوالے سے کوئی کوتاہی یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ویٹرنری افسران کوجانوروں اور پرندوں کا باقاعدگی سے طبی معائنہ کرنے اور خون کے نمونوں کے ٹیسٹ کروانے کا پابند کیاجائے اور جہاں ضروری ہو وہاں ویکسی نیشن کروائی جائے تاکہ گرمی سے پیداہونیوالی بیماریوں اور ان کے اثرات سے انہیں محفوظ ر کھا جاسکے ۔
ڈی جی جنگلی حیات چڑیاگھروں اور وائلڈلائف پارکس کے انچارج افسران کو ہدایت کی کہ وہ جانوروں اور پرندوں کو موسمی اثرات سے بچانے اور ہیلتھ کیئر کے حوالے مینجمنٹ پلان پر مستقل بنیادوں پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔خالد عیاض خان چڑیاگھروں اور وائلڈلائف پارکس کے انچارج افسران سے کہا کہ جانوروں اور پرندوں کے پنجروں کے باہر لگے ان کے بارے میں معلوماتی بورڈ ز /پلیٹس کو مزید خوبصورت اور جاذب نظر بنایا جائے اور شائقین کی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے ان میں متعلقہ جانور اور پرندے کے مسکن ، عادات و اطوارسمیت تمام تفصیلات درج کی جائیں ۔
ڈائریکٹر لاہور چڑیا گھر حسن علی سکھیرا نے اجلاس کو جانوروں اور پرندوں کو گرمی کی شدت سے محفوظ رکھنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات بارے بتاتے ہوئے کہا کہ چڑیاگھر میں ریچھ ، پوما ، ٹائیگر، چیمپنری ، تیندوا سمیت 12جانوروں کے پنجروں میں ایئر کولرز نصب کردیے گئے ہیں مزید یہ کہ مختلف انکلوژرز کے ماحول میں ٹھنڈک پیدا کرنے کیلئے برف کے بلاک رکھے جارہے ہیں اور دھوپ کی شدت میں کمی کرنے کیلئے سبز کپڑے کے پردے بھی لگا دیے گئے ہیں ۔
Subscribe to:
Post Comments
(
Atom
)


0 comments:
Post a Comment